Thursday, January 29, 2009

افغانستان کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں صدارتی انتخابات رواں سال 20 اگست کو ہوں گے

پشاور(غنی الرحمن )افغانستان کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں صدارتی انتخابات رواں سال 20 اگست کو ہوں گے۔ملک کے آئین کے مطابق صدارتی انتخابات مئی میں کرانے تھے لیکن ملک میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورت حال کے پیش نظر انتخابات کو مئی کی بجائے اگست میں کرائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم بعض شخصیات کا تجویز ہے کہ حالات کو مد نظر رکھ کرنئے صدر کا انتخاب عام انتخابات کی بجائے ایک لوئیے جرگہ کے ذریعے ہو نی چاہئے۔فغانستان کے الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق افغانستان کی سیاسی تاریخ میں سربراہ مملکت کو منتخب کرنے کے لیے دوسری مرتبہ الیکشن میںاقوام متحدہ میںامریکی سفیر زلمے خلیل زاد بھی قسمت آزامائی کریں گے جس کے صدرمنتخب ہو نے کا قوی امکان ہے ملک کے مشرقی اور جنوبی حصے شدت پسندی کی لپیٹ میں ہیں اور ایسے میں پرامن اور منصفانہ انتخابات کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ جو نئے صدر کا انتخاب کرے۔موجود صدر حامد کرزئی کی افغان عوام میں مقبولیت میں کمی آئی ہے اور نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بھی ان کے مراسم زیادہ حوصلہ افزا نظر نہیں آتے۔افغانستان میں اس سال صدارتی انتخابات منعقد ہو سکے تو افغانستان،عراق اور اقوام متحدہ میں امریکا کے سابق سفیر زلمے خلیل زادموجودہ صدر کرزئی کا مقابلہ کریںگے۔افغانستان میں سیکورٹی کی سنگین صورت حال کے پیش نظر خدشہ ہے کہ صدارتی اور عام انتخابات منسوخ کر دئے جائیں ۔ صدر کرزئی پر الزام ہے کہ وہ جنگی سرداروں پر تکیہ کررہے ہیں اور حکومت بدعنوانیوں کی دلدل میں دھنس کر رہ گئی ہے- خاص طور پر صدر کرزئی کے سوتیلے بھائی پر منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔

No comments: