Sunday, February 1, 2009

حکومت نے باجوڑ ایجنسی میں بڑھتی ہو ئی عسکریت پسندی کے بے روزگار مقامی لوگوںکو روزگار کی فراہمی کیلئے ،،کیش فار ورک،، منصوبے کا آغازکر دیا

باجوڑ ایجنسی( رپورٹ: محمد خلیل الرحمن)وفاقی حکومت کی ہدایت پر باجوڑ ایجنسی میں بڑھتی ہو ئی دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے باعث روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی غرض سے مقامی لوگوںکو روزگار کی فراہمی کے لئے ،،کیش فار ورک،، منصوبے کا آغازکر دیا ہے اس منصوبے سے 10 ہزار سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جس کا اصل مقصدمقامی لوگوں کی معاشی حالت بہتربناناہے۔ فاٹا سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق عسکریت پسندی کے باعث مقامی لوگ زندہ رہنے کے لئے کمانے کی جدوجہد کر رہے ہیں کاشتکار فصلیں اگانے کے قابل نہیں جس سے مقامی معیشت کو تباہی کا سامنا ہے جبکہ مقامی مزدوروں کی بے روزگار ی کی شرح بڑھ گئی ہے۔ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کیلئے پولٹیکل انتظامیہ نے کیش فار ورک سکیم کے تحت لوگوںکو آمدن کی فراہمی کی مہم شروع کر رکھی ہے جس کے تحت 126 مقامات کی صفائی کی گئی ہے جس میں 5400 مزدوروں نے حصہ لیا۔ مقامی عمائدین اور مزدوروں نے کیش فار ورک سکیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت کو تعاون کا یقین دلایا ہے مقامی عمائدین میں سے ایک نے کہا کہ بے روزگار کی وجہ سے ہمارے بھائی اور بچے عسکریت پسندوں کے ساتھ شامل ہو رہے تھے تاہم حکومت نے یہ منصوبہ شروع کیا ہے اور اب لوگ پیسے کما رہے ہیں حکومت بے روزگاری کے خاتمے کے لئے مزید ایسے پروگرام شروع کرے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی اے باجوڑ شفیر اللہ خان نے کہا کہ کیش فار ورک سکیم نے مقامی کمیونٹی کے دل جیت لئے ہیں اس لئے سکیم کو طویل عرصے تک توسیع دی جائے گی جبکہ قبائل کی سماجی ومعاشی حالت کی بہتری کے لئے بہت سے ترقیاتی منصوبوں کا دائرہ اس علاقے تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے امن وامان برقرار کھنے میں عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون کو سراہا۔ اس حوالے سے ایک مزدور نے کہا کہ میرے پاس خاندان کے لئے خوراک لانے کے پیسے نہیں تھے میری ملازمت چلی گئی تھی کسی نے مجھے کہ کہ عسکریت پسند لوگوں کو بھرتی کر رے ہیں اور انہیں رقم دیں گے اگر پولٹیکل انتظامیہ نے اس سکیم کی صورت میں مجھے رقم نہیں دی ہوتی تو میں عسکریت پسندوں کے ساتھ شامل ہوا ہوتا۔ پی اے نے ہمیں ایک بڑی مصیبت سے بچالیا۔

No comments: